پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آسف کے خلاف اسپاٹ فکسنگ اور کرپشن کیس کی سماعت لندن کی ساتھ وارک عدالت میں دوسرے دن بھی جاری رھی۔ سماعت کے دوسرے دن چھ مرد اور چھ عورتوں پر مبنی جیوری نے حلف اٹھایا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سماعت میں بحیثیت آبزرور حصہ لیا۔ تفضل رضوی نے کہا کہ چونکہ واقعہ کے دوران کھلاڑی پی سی بی سے معاھدے میں تھے اس لئے وہ سماعت میں شامل ھوئے ھیں اور کھلاڑیوں کے خلاف کوئی ثبوت سے پی سی بی کو بھی مطلب ھو سکتا ھے۔ دوسرے دن کی سماعت کے آغاز میں کران پراسی کیوشن کے وکیل نے جیوری کے سامنے الزامات کی تفصیل پیش کی اور بتایا کہ کھلاڑیوں نے جرم کی صحت سے انکار کیا تھا۔ محمد عامر اور کھلاڑیوں کے ایجنٹ مظہر مجید کا ٹرائل اعتراف جرم کی وجہ سے نہیں ھو رھا۔ پاکستانی کرکٹرز پر گذشتہ سال لارڈز ٹیسٹ کے دوران غیر قانونی رقم لیکر دانستہ نوبالز کرانے کا الزام ہے۔جرم ثابت ہونے پر انہیں دو سے سات سال تک سزا ہوسکتی ہے۔