اسی طرح سے ہر ایک زخم خوشنما دیکھے
Posted on April 3, 2012 By Adeel Webmaster پروین شاکر
waiting girl
اسی طرح سے ہر ایک زخم خوشنما دیکھے
وہ آئے تو مجھے اب بھی ہرا بھرا دیکھے
گزر گئے ہیں بہت دن رفاقت شب میں
اک عمر ہو گئی چہرہ وہ چاند سا دیکھے
مرے سکوت سے جس کو گلے رہے کیا کیا
بچھڑتے وقت ان آنکھوں کو بولنا دیکھے
ترے سوا بھی کئی رنگ خوش نظر تھے مگر
جو تجھ کو دیکھ چکا ہو وہ اور کیا دیکھے
بس ایک ریت کا ذرہ بچا تھا آنکھوں میں
ابھی تلک جو مسافر کا راستہ دیکھے
اسی سے پوچھے کوئی دشت کی رفاقت جو
جب آنکھ کھولے پہاڑوں کا سلسلہ دیکھے
تجھے عزیز تھا اور میں نے اس کو جیت لیا
مری طرف بھی تو اک پل ترا خدا دیکھے
پروین شاکر