ٹوکیو : (جیو ڈیسک) افغانستان کی مالی امدادکے لیے ٹوکیو میں ڈونرز کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ جس میں امریکا اور پاکستان سمیت 80 سے زائد ممالک کے نمائندے شریکہیں۔
ٹوکیومیں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان سے باہر شدت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے تک دنیا محفوظ نہیں ۔صد ر کرزئی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی تعمیر نو کے لیے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔ عالمی برادری کی مدد سے افغانستان کی بحالی میں مدد ملی۔ افغان عوام کے لیے جاپان کی جانب سے ٹوکیو کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔افغانستان کے سالانہ شہری اخراجات 6ارب ڈالر اور آمدنی صرف 2ارب ڈالر ہے۔
اس وسیع فرق کو دور کرنے کے لیے افغان صدر حامد کرزئی نے 4ارب ڈالر سالانہ امداد کا مطالبہ کیا ہے۔اندازے کے مطابق ٹوکیو کانفرنس میں افغانستان کے لیے دس سالہ منصوبے کے تحت 3ارب ڈالرسالانہ تک امداد کے وعدے کیے جانے کی توقع ہے، تاہم یہ امداد حاصل کرنے کے لیے افغانستان کو اپنے ملک میں اعلی سطح پر کی جانے والی کرپشن پر قابو پانا ہوگا۔
ٹوکیو کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور ہلیری کلنٹن کی ملاقات بھی ہوگی جس میں پاک امریکا تعلقات سمیت مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔