باجوڑ(جیوڈیسک)ایک بار پھر افغانستان سے شدت پسندوں نے پاکستانی سر زمین پر حملہ کر دیا۔ باجوڑ میں حملے کے دوران باپ بیٹا جاں بحق ہو گئے۔
پاک سرزمین پر افغانستان سے شر پسندوں کی در اندازی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ باجوڑ ایجنسی کی تحصیل سلارزئی کے علاقے پٹوار میں شدت پسندوں نے سرحد پار کر کے حملہ کیا اور گاں کے گھروں میں گھس گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کر کے حملہ آوروں کو بھگا دیا۔ افغانستان سے در اندازی کوئی نئی بات نہیں ۔ ستمبر 2010 میں نیٹو ہیلی کاپٹرز نے کرم ایجنسی میں حملہ کر کے 50افراد کو شہید کر دیا تھا ۔ اسی مہینے کرم ایجنسی ہی کے علاقے تری مینگل میں چیک پوسٹ پر حملہ کر کے تین سیکیورٹی اہلکار شہید کر دئیے گئے۔
مئی 2011 میں شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں حملہ کیا گیا جس میں دو افراد زخمی ہوئے ۔ 26 نومبر کو مہمند ایجنسی کی سلالہ چیک پوسٹ پر شیلنگ کر کے 28 فوجیوں کو شہید اور 15 کو زخمی کر دیا گیا ۔ افغان صوبے کنڑ سے لوئر دیر کے سرحدی دیہات پر اب تک چھ حملے کئے جا چکے ہیں جن میں جانی نقصان بھی ہوا اور کئی نوجوانوں کو اغوا کر لیا گیا۔
جمعرات کو بھی لوئر دیر پر افغان شر پسندوں نے حملہ کیا جو سیکیورٹی فورسز نے پسپا کر دیا ۔ چترال کے سرحدی دیہات اور کیلاش ویلی میں بھی در اندازی کے مختلف واقعات ہو چکے ہیں ۔ عید کے دن افغان صوبے نورستان سے کیلاش میں شدت پسند گھس آئے۔ ایک چرواہے کو قتل اور دوسرے کو اغوا کر لیا۔ حملہ آور اپنے ساتھ ایک سو بکریوں کا ریوڑ بھی لے گئے۔