نیٹو نے بتایا ہےکہ ہفتے کے روز مشرقی صوبہٴ کُنڑ میں طالبان باغیوں پر فضائی حملے کیےگئے، جہاں شدت پسند دشمنی کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ حملے میں بھاری اسلحے سے لیس درجنوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے جِن میں ایک مقامی طالبان لیڈر بھی شامل تھا
افغانستان میں باغیوں کی طرف سے حملوں کے مختلف واقعات میں نیٹو افواج کے تین اہل کار اور دو افغان شہری ہلاک ہوئے، جب کہ ملک کے مشرق میں نیٹو کے فضائی حملوں میں درجنوں طالبان شدت پسند ہلاک ہوئے۔
Afghanistan
نیٹو کا کہنا ہے کہ اتوار کو مشرقی افغانستان میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں اتحادی افواج کے تین اہل کار ہلاک ہوئے۔ نیٹو نے مزید تفصیل نہیں بتائی۔
لشکر گاہ کے جنوبی قصبے میں ہونے والے دوسرے حملے میں باغیوں نے ایک قبرستان میں ایک افغان خاندان کے ارکان پر فائر کھول دیا، جِس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور سات زخٕمی ہوئے، جِن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
یہ افغان حضرات ماہِ رمضان کے اختتام پر عید الفطر کے موقعےکی مناسبت سے فوت ہونے والے اپنے رشتہ داروں کی قبروں پر فاتحہ پڑھ رہے تھے۔
نیٹو نے بتایا ہےکہ ہفتے کے روز مشرقی صوبہ ٴ کُنڑ میں طالبان باغیوں پر فضائی حملے کیےگئے، جہاں شدت پسند دشمنی کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
حملے میں بھاری اسلحے سے لیس درجنوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے جِن میں ایک مقامی طالبان لیڈر بھی شامل تھا۔ نیٹو نے بتایا ہے کہ اِن فضائی حملوں کے نتیجے میں کوئی شہری ہلاک و زخمی نہیں ہوا۔
اتوار کو عید کے تہوار کے موقعے پر اپنی تقریر میں افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان لیڈرز پر زور دیا کہ وہ اسلامی گروپ کے نام پر سویلینز کے خلاف جاری تشدد کی کارروائیوں کی مذمت کریں ۔ اُنھوں نے کہا کہ اسلام دشمن عناصر نے رمضان کے دوران ’ظالمانہ‘ حملے رکھے، اور وہ دِن دور نہیں جب اُن کا احتساب ہو گا۔
افغانستان میں نیٹو کے اعلیٰ کمانڈر، امریکی جنرل جان ایلن نے کہا ہے کہ ہزاروں باغی شدت پسندی کی مذمت کرتے ہوئے عزت و وقار کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس لوٹے ہیں۔
تعطیل کے موقعے پر جنرل ایلن نے کہا کہ افغانستان کے تین لاکھ سے زائد سکیورٹی اہل کار تربیت حاصل کرنے کے بعد ’باصلاحیت اور پیشہ ور‘ بن چکے ہیں اور وہ بہت جلد اُن علاقوں میں سکیورٹی کی بنیادی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، جہاں افغانوں کی اکثریت آباد ہے۔
تاہم، افغان سکیورٹی فورسز کو باغیوں کی طرف سے دراندازی میں اضافے کا خطرہ لاحق ہے۔
اِسی ماہ ہونے والے حملوں کے ایک سلسلے میں افغان سکیورٹی اہل کار یا سکیورٹی وردیاں پہنے ہوئےمسلح افراد نے نیٹو فوجیوں پر حملے کیے ، جِن کے نتیجے میں کم از کم آٹھ امریکی ہلاک ہوئے۔
اتوار کو ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے مسٹر کرزئی کے ساتھ ’داخلی حملوں‘ کے معاملے پر بات چیت کی۔