واشنگٹن: (جیو ڈیسک چیئرپرسن امریکی سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی ڈیانا فینس ٹین نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں جبکہ کانگریس میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائک روجر کا کہنا ہے کہ امریکا کی پہلی ترجیح طالبان کو اسٹریٹجک شکست دینا ہے چیرپرسن امریکی سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی ڈیانا فینس ٹین نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں میں اضافے کے باوجود طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتہا پسند مدارس افغانستان میں شورش کے لیے بھرتیاں کرکے نئے جنگجو فراہم کر رہے ہیں۔
یہ ایک بغاوت ہے جو ایک خاص مدت کے بعد یا تودم توڑ جائے گی یا شدت اختیارکرلے گی۔ کانگریس میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائک روجر نے بھی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی پہلی ترجیح طالبان کو اسٹریٹجک شکست دینا ہے اس کیلیے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہوگا، طالبان اب تک تقریبا 500 امریکی فوجیوں کو ہلاک کر چکے ہیں اور ان کے محفوظ ٹھکانے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں ہیں۔