نیٹو نے کہا ہے کہ جنوب مغربی افغانستان میں مقامی سکیورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس ایک مسلحہ شخص نے فائرنگ کرکے تین امریکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ کابل میں اتحادی افواج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیا، تاہم مروجہ پالیسی کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت کا معاملہ امریکی محکمہ دفاع پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
سرکاری موقف سے یہ بات واضح نہیں کہ افغان حملہ آور زیرِ تربیت اہلکار تھا یا سرکاری وردی میں ملبوس مشتبہ عسکریت پسند۔
ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق صوبہ ہلمند کے سنگین ضلع میں مقامی پولیس کمانڈر اور اس کے دیگر ساتھیوں نے امریکی فوجیوں کو یہ کہہ کر جمعرات کی شب اپنے مرکز میں کھانے پر مدعو کیا تھا کہ وہ ان سے سلامتی کے معاملات پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
لیکن ظہرانے کے دوران افغان اہلکاروں نے امریکی فوجیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا اور مرکز سے فرار ہو گئے۔
اتحادی افواج کے ترجمان جرمن بریگیڈیئر جنرل گنٹر کاٹز نے گزشتہ ماہ کی گئی ایک نیوز کانفرنس میں تصدیق کی تھی کہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج پر اس سال اب تک افغان اہلکاروں کی جانب سے 21 مہلک حملے کیے جا چکے ہیں۔
مگر ان کے بقول تحقیقات کے مطابق ذاتی رنجش، ذہنی دبا اور اس نوعیت کے دیگر عوامل ان المناک واقعات کی عمومی وجوہات ہیں۔