افغان سرحدی فورسز نے بلوچستان کے علاقے ژوب میں دو پاکستانیوں کو حراست میں لینے کے بعد قتل کردیا ہے لیکن تاحال لاشیں ورثا کے حوالے نہیں کی ہیں۔ اس واقعے پر ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا نے حکومتِ پاکستان سے شدید احتجاج کیا ہے۔
پاک افغان سرحد پر بادینی کے مقام پر جمعہ کو افغان سرحدی فورس کے اہلکار دوگاڑیوں میں ایک کلومیٹر تک پاکستانی حدود میں داخل ہوئے۔ افغان فورسز نے پاکستانی حدود میں آتے ہی مقامی سرکردہ قبائلی رہنما سعداللہ کاکڑ کے گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے طالبان سے تعلق رکھنے کی بنا پر میں دو افراد عبداللہ اور سرور خان کو حراست میں لے لیا۔ بعد میں دونوں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا لیکن ابھی تک ان کی لاشیں ورثا کے حوالے نہیں کی گئیں۔