پاکستان اور افغانستان نے ,اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے کو ترجیح دینے پر اتفاق کیا ہے جبکہ افغان صدر حامد کرزئی سولہ فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ باہمی تعاون کوفروغ دینے سے متعلق پاکستان اورافغانستان نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔وزیرخارجہ حناربانی کھر نے اس حوالے سے اپنے افغان ہم منصب ذالمے رسل اورصدرحامدکرزئی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔اس موقع پردونوں جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون کوزیادہ مضبوط اوردیرپا بنانے سے متعلق پروگرام تشکیل دینے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے دہشتگردی اورانتہاپسندی سے نمٹنے کیلئے تعاون کوبہتربنانے کی ضرورت پرزوردیا۔اس امر پراتفاق کیاگیا ہے کہ افغانستان میں دیرپا قیام امن اوراندرونی سیاسی درستگی کیلئے پاکستان افغان کی قیادت میں اورافغان کے نمائندہ مصالحتی عمل سے مکمل اتفاق کرتا ہے۔ قیدیوں کے معاملے پرعمل درآمد کیلئے مشترکہ کمیشن کی تشکیل پربھی اتفاق کیاگیا۔ وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے نیٹو کے پاکستان پر طالبان کی مدد کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ نئی بوتل میں پرانی شراب کی طرح ہے۔ انہوں نے کابل میں اپنے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کا کوئی خفیہ ایجنڈہ نہیں۔