امریکی صدر براک اوباما نے کہاہے کہ القاعدہ قیادت کا خاتمہ اور طالبان کو کمزور کردیا ہے۔ پاکستان سے یمن تک دہشتگرد امریکا سے نہیں بچ سکتے۔ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دیاجائے گا، شام کے صدر بشارالاسد کوعوامی دباو پر مستعفی ہو نا پڑے گا۔ انہوں نے عالمی مالی بحران اور دیگر تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہر امریکی شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو محفوظ اور خوشحال بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ عالمی تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عراق جنگ ختم کردی۔ اب کوئی امریکی وہاں جنگ نہیں لڑرہا۔افغانستان سے افواج کی واپسی بھی شروع ہوگئی ہے۔ طالبان کو کمزور کردیاگیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شام کے صدر بشارالاسد کو عوامی دبا کے باعث مستعفی ہونا پڑے گا۔ ایران کے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا ایران کے متنازع جوہری تنازع کا پرامن حل ممکن ہے اور اسے کسی صورت جوہری طاقت نہیں بننے دیاجائے گا۔