امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریئس نے کہا ہے کہ اہم رہنماں کی ہلاکت نے القاعدہ قیادت میں عدم تحفظ کا احساس بڑھادیا ہے، جس کے نتیجے میں وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں سے دیگر ملکوں میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ کانگریس میں ارکان کے سوالات کا جواب دیتیہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود القاعدہ قیادت کی توجہ حملوں کی منصوبہ بندی سے اپنی سیکورٹی کی طرف سے مرکوز ہوگئی ہے۔ اس کی درجے کی قیادت اور ارکان سرحد پار کرکے افغانستان جاسکتے ہیں یا جنوبی ایشیا سے باہر منتقل ہوسکتے ہیں جبکہ دیگر اعلی قیادت خود کو پاکستان کے قبائلی علاقوں تک محدود کرسکتی ہے تاہم وہاں انہیں بدستور خطرے کا سامنا رہے گا۔ ڈیوڈ پیٹریئس کے مطابق اب القاعدہ کمزور ہوچکی ہے اور اس کیلئے نیا خون شامل کرنا آسان نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق القاعدہ پر دبا مستقل طور پر برقرار رکھنا ہوگا۔ ان کے مطابق القاعدہ کے نئے سربراہ تنظیم کے ارکان کیلئے زیادہ کشش کا باعث نہیں ہیں اور تنظیم کو اسامہ بن لادن کی طرح منظم نہیں رکھ سکتے۔