تحریر: خنیس الرحمن لاکھوں شہداء کے وارث ،میجر شبیر شریف شہید کے بھائی اور میجر عزیز بھٹی شہید کے بھانجے جنرل راحیل شریف جنہوں نے پاکستان کے دشمنوں کو تگنی کا ناچ نچایا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنا کام ایمانداری کیساتھ نبھایا۔ جنرل راحیل شریف پہلے چیف آف آرمی سٹاف ہیں جنہوں نے عوام میں بہت مقبولیت پائی۔ پاکستان دہشگردی میں ڈوبتا چلا جارہا تھا ۔جنرل راحیل شریف نے ان خوارج کے خلاف جنہوں اس ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ بے گناہ افراد کی جانیں لیں ۔جن کے دماغ میں یہ نعرہ بیٹھ چکا تھا شریعت یا شہادت ان کا صفایا کرنے کی ٹھان لی اور آپریشن ضربِ عضب کا آغاز کیا ۔جو دشمنوں کے لئے موت ثابت ہوا اور دم دبا کر بھاگنے پر مجبور ہوئے۔اسی آپریشن کے تحت ان لوگوں کا پیچھا کیا گیا جن کے ذہنوں میں خارجیت بیٹھ چکی تھی اور ان لوگوں اوران لوگوں کے خلاف آپریشن کیے گئے جو اس ملک کو نقصان پہنچانے کے لئے ملک کے ہر کونے میں پھیل چکے تھے۔یہ آپریشن کامیاب رہا۔
اب شمالی وزیر ستان میں کافی حد تک امن آچکا ہے۔سلام جنرل راحیل شریف پاکستان میں ایک بار پھر جنرل راحیل کے دور عہد میں وہ سلسلہ شروع ہو جو کئی سال سے منقطع تھا جس کے شروع ہونے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کے ٹھیکیداروں کو بہت تکلیف ہوئی۔جو کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم پر تو خاموش ہے، برما میں ہونے والے مظالم پر تو خاموش ہے ،یہی انسانی حقوق کے ٹھیکدار جب افضل گورو شہید کو پھانسی دی جارہی تھی تو سوئی ہوئی تھی۔جب پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث لوگوں کو پھانسی دی جانے لگی تو بیدار ہوگئی ۔اسوقت ان سب کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا جنہوں نے اس ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچایا ۔جنرل مشرف پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو بھی انجام تلک پہنچایا۔سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کو بھی پھانسی دی گئی۔سلام جنرل راحیل شریف جنرل راحیل شریف نے اپنے دور عہد میں کرپٹ افسران کو معطل کیا ۔ان فوج کے افسران کو ،ان کرنیل کو ،ان جرنیلوں کو جو کرپشن کرتے تھے۔سلام جنرل راحیل شریف کراچی میں بھی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کام شروع کیا اور کراچی میں ہونے والی دہشتگردی کو کافی کنٹرول کیا ۔وہ روشنیوں والا شہر جس کی روشنیاں بجھ چکیں تھیں ان روشنیوں کو دوبارہ واپس لوٹایا اور کافی حد تک کراچی میں امن کی فضا قائم ہوچکی ہے۔
Raheel Sharif
سلام جنرل راحیل شریف جنرل راحیل شریف نے بتایا کہ صرف دینی جماعتیں ہی نہیں دہشگردی میں ملوث اور ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ تھا جو کہتے تھے داڑھیوں والے دہشتگرد ،مولوی دہشتگر د ۔بلکہ جنرل صاحب نے یہ بھی ثابت کیا کہ دہشتگردی میں سیاسی جماعتیں بھی ملوث ہیں اور ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کی زبان پر تالا لگایا جو راکے پیسوں پر پل کر اپنے ملک کے خلاف بکواس کرتا نظر آتا تھا۔ ایم کیو ایم کے پبلک سیکرٹریٹ نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور لوگوں کے سامنے ایم کیو ایم کی اصلیت کا پول کھولا ۔ان لوگوں کوجیل کی سلاخوں میں ڈالا جو کر اچی شہر میں بد امنی پھیلا رہے تھے اور کراچی کی عوام کو لوٹ رہے تھے اور تاوان مانگتے جو تاوان نہ دیتا اس کو مار دیتے اور لوگوں کے بزنس سینٹروں ،گوداموں کو آگ لگا دیتے،بے گناہ شہریوں کی جان لیتے یہی وجہ ہے آج کافی حدتک کراچی میں امن قائم ہوچکا ہے۔ اس موقع پر پاک رینجر کو بھی سلام اور جنرل راحیل شریف کو بھی۔
یہ پاکستان وہ پاکستان تھا جو کشمیریوں کے لئے ایک جملہ کیا لفظ بولنے کے لئے تیار نہ تھا ۔لیکن آج وزیر اعظم یو این کے اجلاس میں تقریر کرتا ہے تو بھارتی اس تقریر کے بارے میں یہ رائے دیتے ہیں یہ تقریر جنرل راحیل کی لکھی ہوئی ہے۔بھارت جو ورکنگ پاؤنڈری پر جب دل چاہتا فائر کھول دیتا ۔اس بھارت کو بھی یہ پیغام دیا ہم نے سرجیکل سٹرائیک کی تو بھارت پاک فوج کے قصے اپنے بچوں کو نصاب میں پڑھائے گا۔
شکریہ جنرل راحیل شریف جنرل راحیل شریف نے نواز شریف کو بھی یہ پیغام دیا دوستی سے کام نہیں چلتا اور نواز شیریف کی رمضان شوگر مل میں کام کرنے والے را کے ایجنٹوں کو بھی بے نقاب کیا۔بھارتی سفیر کو بھی بے نقاب کیا جو راکا جاسوس تھا اور سفارتی کام سر انجام دے رہا تھا اور بلوچستان سے کلبھوشن یادیو کو گرفتار کرکے سب کے سامنے پیش کیا اور یہ بھی بتا یا کہ وہ اس ملک میں کیسے تخریب کاری کرتے ہیں ۔یہی جاسوس بلوچستان کے سرداروں سے مل کر ان کو علیحدگی پر اکساتے تھے لیکن آج بلوچستان میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں ۔پاکستان کے پرچم لہرائے جاتے ہیں۔یہی وجہ ہے آج بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریکیوں کا زور ختم ہو رہا ہے۔شکریہ جنرل راحیل شریف سقوط ڈھاکہ کا زخم دینے کے بعد اسی دن دوسرا بڑا زخم سانحہ اے پی ایس پشاور ہوا تو جنرل راحیل شریف شہداء کے ورثاء سے اظہارِ یکجہتی کے لئے آگے آگے نظر آئے اور زخمی طلباء کے حوصلے بڑھائے اور ان سفاک قاتلوں کو تلاش کیا جو اس شیطانی حملہ میں شانہ بشانہ تھے۔شکریہ جنرل راحیل شریف ۔سی پیک میں بھی بہت بڑا کردار ادا کیا۔
Qamar Javed Bajwa
الفاظ تو بہت ہیں لکھا جائے تو کئی صفحات قلمبند ہو سکتے ہیں امید ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ سابق چیف آف آرمی سٹاف کی خدمات جاری رکھیں گے۔ جنرل راحیل شریف یہ قوم آپ کوکبھی ریٹائرڈ نہیں سمجھے گی کیونکہ جنرل حمید گل رحمۃ اللہ علیہ کہا کرتے تھے ’’میری قوم آج میری ضرورت ہیں ۔میں تو نہ ریٹائرڈ ہوں اور نہ ہی ٹائیرڈ۔میں نے اس وطن کی حفاظت کی قسم کھائی تھی۔وردی اتارنے سے یہ قسم ساقط نہیں ہوجاتی‘‘۔ آج جنرل راحیل شریف صاحب ہمیں آپ کی ضرورت ہے ۔جب تک زندہ ہیں تو اسی پاکستان کی حفاظت کے لئے کوشاں رہیں یہ قوم آپ کیساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔