اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے اصلاحاتی مسودے میں بھارتی طرز پر انتظامی اختیارات استعمال کرنے کی منظوری دیدی۔کمیشن نے انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد کسی بھی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا اختیار بھی مانگ لیا۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن نے اہم فیصلے کیے جنہیں منظوری کیلئے جلد پارلیمنٹ کو بھجوایا جائیگا۔ الیکشن کمیشن کے مسودے میں بھارتی طرز پر انتظامی اختیارات استعمال کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انتخابی شیڈول کے اعلان کیبعد انتظامیہ کو کمیشن کے ماتحت کام کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن کو صوبوں کے آئی جیز، چیف سیکرٹریز سمیت کسی بھی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا اختیار ہو گاجبکہ کمیشن کسی کو بھی سزا دینے کی سفارش کر سکے گا۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن نے اہم فیصلے کیے جنہیں منظوری کیلئے جلد پارلیمنٹ کو بھجوایا جائیگا۔ الیکشن کمیشن کے مسودے میں بھارتی طرز پر انتظامی اختیارات استعمال کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد انتظامیہ کو کمیشن کے ماتحت کام کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن کو صوبوں کے آئی جیز، چیف سیکرٹریز سمیت کسی بھی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا اختیار ہو گا جبکہ کمیشن کسی کو بھی سزا دینے کی سفارش کر سکے گا۔
الیکشن کمیشن نے لازمی ووٹنگ اور واضح اکثریت کیلئے قانون سازی سے متعلق وزارت قانون کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں انتخابی اصلاحات بل کے مسودے کی منظوری دی گئی جسے جلد پارلیمنٹ کو بھجوایا جائے گا۔