اسلام آباد(جیوڈیسک) وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ افغانستان کے اپنے انٹیلی جینس چیف پر حملے کے حوالے سے پاکستان پرالزامات بے بنیاد ہیں۔ ہمسایہ ممالک الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہوں۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ہے جس میں ملک کی سیاسی اور امن و امن کی صورتحال کیا گیا۔ اجلاس نے توانائی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے بنوں پولیس سٹیشن اور اے این پی کی ریلی پرحملے کی مذمت کی۔
اجلاس میں سینیٹر ملک صلاح الدین ڈوگر اور ولی محمد بادینی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ افغانستان نے اپنے انٹیلی جینس چیف پرحملے کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ افغانستان الزام کے حوالے سے ٹھوس ثبوت فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ناصرف پاکستان بلکہ دنیا بھرکیلیے چیلنج ہے۔
ہمارے ہمسائے الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات بہت قریب ہیں جن میں پیپلزپارٹی اوراتحادی بھاری اکثریت سے جیتیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات جمہوریت کے لیے ناگزیر ہیں۔ انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کو ہرطرح سے مضبوط بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صدر کی جانب سے ملالہ یوسف زئی فنڈ میں 1 کروڑ ڈالر کا عطیہ قابل ستائش ہے۔