امتحان میں ناکامی کیوں؟

failure

failure

امتحان جیسا بھی ہو ایک کڑا وقت ہوتا ہے جس میں اعصاب اور نفسیات کا پہلو زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ بعض طلباء سارا سال سخت محنت کرتے ہیں لیکن امتحان میں توقع کے مطابق نتائج نہیں دے پاتے ایسے طلباء حقیقتا نفسیاتی مسائل اور امتحان کے خوف کا شکار ہو جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں اور بھی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن کی وجہ سے طلباء امتحان میں فیل ہو جاتے ہیں۔

1۔ اکثر طلباء پڑھائی میں غیر معمولی دلچسپی نہیں لیتے وہ صرف والدین اور اساتذہ کے خوف سے پڑھتے ہیں اور صرف ڈانٹ ڈپٹ سے بچنے کیلئے پڑھتے ہیں۔ نتیجہ ایسے طلباء امتحان میں معیار پر پورا نہیں اتر سکتے اور فیل ہو جاتے ہیں۔

2۔ بعض اداروں کا امتحانی سسٹم ایسا ہوتا ہے کہ وہ طلباء کیلئے درد سر بن جاتا ہے۔ جیسے پاکستان میں تقریبا ہر سال امتحان کی پالیسی تبدیل کی جاتی ہے اور کوئی باقاعدہ اور مستقل نظام مروج نہ ہونے کیوجہ سے بھی طلباء فیل ہو جاتے ہیں کیونکہ طلباء امتحان کی پالیسی سے اچھی طرح واقف نہیں ہوتے اور اس امتحان کے مطابق اپنے آپ کو تیار نہیں کر پاتے اور فیل ہو جاتے ہیں۔

3۔ کچھ طلباء اور اساتذہ آپس میں اتنے دور ہوتے ہیں کہ ایکدوسرے کو سمجھ نہیں پاتے یعنی طلباء اساتذہ سے خائف رہتے ہیں۔ سوالات نہیں پوچھ سکتے اور نہ ہی باقاعدہ رہنمائی ہیتے ہیں جبکہ کچھ ٹیچر بھی اسٹوڈنٹس کی نفسیات کو نہیں سمجھ پاتے اور طلباء بے توجہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

4۔ خاص طور پر امتحان میں ناکامی کی وجہ بہتر طریقے سے تیاری نہ کرنا ہے علاوہ ازیں کمرہ امتحان میں پرچہ کو اطمینان اور تسلی سے حل نہ کرنا بھی اسکی ناکامی ثابت ہوتی ہے کیونکہ بعض طلباء پیپر دیکھ کر ہی حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔

Student

Student

عام طور پر پہلا سوال مشکل ہوتا ہے اور وہ یہ دیکھ کر ہی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ دباؤ انکے پورے پرچے کو شدید متاثر کرتا ہے اور وہ بہتر طریقے سے دیگر سوال بھی حل نہیں کر پاتے جو انہیں اچھی طرح سے یاد ہوتے ہیں۔

4۔ وقت کی تقسیم بھی امتحان میں اہم کردار کی حامل ہے جو مناسب وقت سوالوں کو دیتے ہیں وہ وقت پر پرچہ حل کر لیتے ہیں جبکہ بعض طلباء ایک سوال کو زیادہ وقت دے دیتے ہیں جبکہ دیگر سوال نامکمل رہ جاتے ہیں جن سے وہ مطلوبہ نمبر حاصل نہیں کر پاتے اور فیل ہو جاتے ہیں۔