واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پووورز نے امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ منفی کردی گئی ۔ امریکی معیشت بجٹ خسارے اوربڑے قرضوں کے شید بحران سے گزررہی ہے۔ جس وجہ سے اس کی کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل اے سے ڈبل اے تک آگئی اس وجہ سے امریکی حکومت اور کمپنیوں کی ادھارکی شرح بڑھ جائیگی۔ امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ کو یہ دھچکہ اخراجات کم کرنے، ٹیکس بڑھانے اور قومی قرضے کی شرح بڑھانے کے بل سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے لگا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے امریکی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑیگا۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ آئندہ دنوں میں ڈالرکی قدر مزید گرے گی