بھارت میں کرپشن کیخلاف بھوک ہڑتال کے آٹھویں روز سماجی رہنما انا ہزارے کی حالت خراب ہونے پر بھارتی حکومت کے موقف میں نرمی آگئی ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بل پارلیمنٹ کے حالیہ سیشن میں پاس کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی میڈیا اور غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث انا کی حالت زیر ہوگئی ہے۔ تاہم ڈاکٹر ادویات دے کر ان کو مستحکم رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انا نے اپنے حامیوں سے کہہ دیا کہ اگر انہیں زبردستی یہاں سے اٹھا یاجائے تو حکومت کی کوشش ناکام بنا دی جائے۔ ادھر ٹیم انا نے بھی اپنے موقف میں نرمی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے احتساب کیلئے الگ بل لایاجاسکتا ہے۔ تاہم وزیراعظم اور دیگر اداروں کا احتساب پہلے بل کے تحت ہی ہوگا۔ ادھر حکومت نے بھی اپنے موقف میں نرمی دکھائی ہے۔ کانگریس سرکار کا کہنا ہے کہ بل پارلیمنٹ کے حالیہ اجلاس سے پاس کرایا جا سکتاہے۔ کل پارٹی کانفرنس اجلاس کے بعد ہوسکتا ہے کہ انا کو زبردستی کھانا کھلایا جائے اور انہیں ڈرپ چڑھائی جائے۔ انا کی حمایت میں ملک بھی میں مظاہرے جاری ہیں۔ گجرات میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج بھی کی۔ جس میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔