بوسنیا اور سراجیوو کے مظالم پر بنائی جانے والی مشہور اداکارہ انجیلینا جولی کی فلمان دی لینڈ آف بلڈ اینڈہنینے نمائش کے دوران شائقین کو اشکبار کر دیا۔ شائقین فلم خاموش اور افسردہ تھے،کوئی بھی فلم کے بارے میں رائے دینے پر آمادہ نہیں تھا۔ جی ہاں انجیلینا جولی نے فلم ان دی لینڈ آف بلڈ اینڈ ہنیکے مناظر اور عکس بندی میں ان حقیقی مناطر کا سہارا لیا جس نے بوسنیا اور سرائیوو کے غیر انسانی سلوک کو دنیائے فلم کے سامنے پیش کیا۔ فلم دیکھنے والوں کا کہنا تھا کہ اس صدی کے خوفناک اور انسانیت سوز سلوک دکھا کر انجیلینا نے ہمیں غمگین کر دیا،فلم کے شائقین کا خیال تھا کہ فلم دیکھ کر وہ خود کو بیمار سمجھ رہے تھے اور ان کا دل چاہ رہا تھا کہ وہ بیماری کی حالت میں چیخ کر دنیا کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ جولی کی یہ فلم ایک ایسے جوڑے کی کہانی کے گرد گھومتی ہے جو قتل و غارت کے دوران الگ قومیتوں کے باوجود ایک دوسرے پر جان چھڑکتا تھا۔فلم کے مناظر دلوں کے احساس کو چھو کر پچھتاوے کے سبب کا منظر پیش کر رہے تھے۔