سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار چوہدری کی زیر صدارت میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں چیف جسٹس نے انسداد دہشتگردی کی عدالتوں کی کارکردگی پر پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار سے زائد کیسز التوا کا شکار ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ مقدمات تیزی سے نمٹانے کیلئے ضروری ہے کہ پراسیکیوشن بھرپور تعاون کرے اور ملزمان اورگواہان کو بروقت عدالت میں پیش کیا جائے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ سندھ میں گیارہ انسداد دہشتگردی عدالتیں کام کررہی ہیں۔ اگر کراچی میں انسداد ہشتگردی عدالتوں بڑھائی جائیں توصورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔