اوسلو : ناروے میں بم دھماکے اور فائرنگ میں ہلاکتوں کی تعداد اٹھانوے ہوگئی، ملزم پر فرد جرم عائد کر دی گئی ، آندرے بیرنگ بریوک کا کہناہے کہ ناروے کو مسلمانوں، مارکسزم اور کثیر الثقافت سے بچانے کیلئے ایسالازمی تھا۔ اوسلو میں فائرنگ کرنے والے ملزم کے وکیل نے ناروے کی عدالت کو بتایا کہ ان کے مکل نے جمعہ کو ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور اپنی حرکت کو وحشیانہ مگر ضروری قرار دیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ بریوک پیر کو عدالت میں اپنا مقف پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔ملزم نیدوہزارنوسیحملوں کی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔ ادھر فائرنگ کے بعد کئی لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ ان لاپتہ لوگوں کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے فائرنگ سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگائی تھی۔ عالمی برادری کے جانب سے ناروے حملوں کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ ناروے کے وزیراعظم جینز اسٹولن برگ نے ان حملوں کو قومی سانحہ قرار دیا ہے۔ بم دھماکے اور فائرنگ میں مرنے والوں کی یاد میں دعایہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔