لندن اولمپکس میں باکسنگ کے بعد اب کشتی کے مقابلوں میں بھی بھارت کی جانب سے ریفری کے فیصلوں پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ پچپن کلوگرام کشتی مقابلے میں ہندوستانی پہلوان امت کمار کی شکست کے بعد بھارت کی کشتی ٹیم کے لیڈر، راج سنگھ نے اولمپکس حکام سے اس مقابلے میں ریفری کے فیصلوں کے خلاف تحریری شکایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنیچر کیمقابلے دیکھ کر مجھے ایسا لگا جیسے کہ یہ ریفری خرید لیے گئے ہیں، اب یہ سب پیشہ ور ہو گئے ہیں۔ ریفری اور جج کے بغیر آپ اب نہیں جیت سکتے۔ستپال سنگھ کا کہنا ہے کہ کشتی میں پوائنٹس ملنے کا طریقہ ایسا ہے کہ اکثر ایک یا دو پوائنٹ سے جیت اور ہار کا فیصلہ ہو جاتا ہے، ایسے میں کھلاڑی کا مستقبل ریفری کے فیصلے پر بہت حد تک انحصار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لندن اولمپکس میں بھارت کی طرف سے کوئی بھی بین الاقوامی سطح کا ریفری نہیں ہے اور اس وجہ سے بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والے برتا پر آواز اٹھانیوالا کوئی نہیں ہے۔جمعہ کو پہلوان امت کمار کی ہار کے لیے بھی انہوں نے کافی حد تک ریفری کے فیصلوں کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کے مطابق کھیل میں امت کمار ہی حاوی تھے۔
انہوں نے کہا کہ جو تین پوائنٹ بلغاریہ کے حریف کو دیے گئے وہ دراصل امت کے تھے، وہیں سے ساری کشتی بدل گئی۔سابق پہلوان ستپال سنگھ بیجنگ اولمپکس میں تمغہ جیتنے والے سشیل کمار کے کوچ تھے۔ستپال سنگھ خود تین اولمپکس میں حصہ لے چکے ہیں اور انیس سو اسی کے ماسکو اولمپکس میں انہوں نے پانچواں مقام حاصل کیا تھا۔