کراچی (جیوڈیسک) گلشن اقبال میں مولانا اورنگزیب فاروقی پر حملے کے بعد اہلسنت والجماعت نے آج کراچی میں پرامن ہڑتال اور سندھ بھر میں سوگ کا اعلان کردیا .دوسری جانب ٹرانسپورٹرز نے بھی آج شہر میں گاڑیاں نہ چلانے کا اعلان کردیا۔
گلشن اقبال میں موتی محل کے قریب دہشت گردوں نے اہسلنت والجماعت کے رہنماء اورنگزیب فاروقی کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مولانا اورنگزیب کا ڈرائیور عبدالوکیل اور گن مین عبیداللہ جاں بحق ہوئے۔اس دوران دہشتگردوں نے مولانا کی سیکیورٹی پر معمور پولیس موبائل پر بھی فائرنگ کی جس میں سوار چار پولیس اہلکار اشفاق، عمران، وحید اور ارشد بھی مارے گئے۔
قاتلانہ حملے میں مولانا اورنگزیب فاروقی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، بعد ازاں اہلسنت والجماعت کی جانب سے آج کراچی میں پرامن ہڑتال اور سندھ بھر میں سوگ کا اعلان کیا گیا تاہم واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہوسکا ہے۔ دوسری جانب ٹرانسپورٹرز نے بھی آج گاڑیاں شہر کی سڑکوں پر نہ لانے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے جنرل سیکریٹری محمود خان آفریدی کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تین منی بسیں جلائی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ٹرانسپورٹرز اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ شہر میں جنگل کا قانون ہے اور حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے خراب حالات کے پیش نظر آج شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلائی جائے گی۔