ایران (جیوڈیسک) ایران امریکا سے ایٹمی پروگرام پر براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہو گیا ہے، صدر اوباما نے منتخب ہونے کے بعد ایران سے خفیہ رابطے بڑھائے۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ امریکا اور ایران ایٹمی بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے تیار ہو گئے ہیں۔ تاہم ایرانی حکام چاہتے ہیں کہ مذاکرات امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ہوں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ وہ کس صدر سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
اخبار کا دعوی ہے کہ امریکا پر ایران کیخلاف فوجی کارروائی کرنے کیلئے اسرائیل سمیت کئی مسلم ممالک بھی دباو ڈال رہے ہیں تاہم امریکا ایسی فوج کاروائی سے بچنے کیلئے آخری کوشش کر رہا ہے۔
صدر اوباما اس عالمی بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کر کے اسلامی دنیا میں امریکا کے بارے میں خدشات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں مذاکراتی عمل کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا اور ایران مذاکرات کی آڑ میں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کیلئے وقت حاصل کر رہا ہے۔