امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کے قتل کی ایرانی سازش طشت ازبام ہونے کے بعد امریکہ ایران کے خلاف تمام آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ صدر اوباما نے یہ بیان جمعرات کو ‘وہائٹ ہائوس’ میں جنوبی کوریا کے صدر لی میانگ بک کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ ایرانی حکومت میں موجود بعض افراد اس منصوبے سے آگاہ تھے جسے انہوں نے ایرانی حکومت کے خطرناک اور بے رحمانہ طرزِ عمل کا ایک شاخسانہ قرار دیا۔ صدر اوباما نے یہ بھی کہا کہ تہران حکومت طویل عرصے سے بین الاقوامی برتائو کے تسلیم شدہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتی چلی آرہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ یہ بات یقینی بنائے گا کہ ایران اپنے اس طرزِ عمل کا خمیازہ بھگتے۔ امریکی صدر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سازش میں شریک افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ تہران کو تنہا کرنے کے لیے اس کے خلاف ممکنہ سخت ترین پابندیاں بھی عائد کرے گا۔