چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وزیراعظم کے سابق میڈیا کوآرڈینیٹر خرم رسول اور اس کے بھائی شاہد محمود کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے گذشتہ روز کے حکم پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے عدالتی حکم پر عمل کرنے کے بجائے لندن چلے گئے ہیں اور ان کے دورے کا شیڈول پہلے سے طے شدہ ہونے کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی کو ہدایت کی کہ خرم رسول اور اس کے بھائی شاہد محمود کو فوری طور پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے اور ڈی جی ایف آئی اے خط لکھنے میں پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہداہیت کی کہ اس ضمن میں سیکریٹری کیبینٹ ڈویژن نرگس سیٹھی کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت ستائیس جنوری تک ملتوی کر دی۔