متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم خواتین کا جلسہ پاکستان اور دنیا کی تاریخ میں خواتین کا سب سے بڑا جلسہ ہے۔ باغ جناح میں ایم کیو ایم خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس گراوئڈ میں بڑے بڑے جلسے ہوئے لیکن ایم کیو ایم کی خواتین نے ان جماعتوں سے بڑا جلسہ کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کے لیے ایم کیو ایم کی خواتین ہی کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے جلسے میں صرف مسلمان خواتین نہیں بلکہ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والی خواتین شریک ہیں۔ اور انہوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم سب ایک ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ خواتین بے اختیار ہوں گی تو پاکستان مضبوط نہیں ہو گا، یہ بات لازم ہے کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے گا، کہا تھا دنیا کی تاریخ میں خواتین کا سب سے بڑا جلسہ کریں گے، اللہ نے لاج رکھ لی اور آج خواتین کا سب سے بڑا جلسہ کر دکھایا اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے جسے چاہے ذلت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں اتنا بڑا جلسہ تو مردوں کا بھی نہیں ہوا،ایم کیو ایم نے خواتین کا بڑا جلسہ کرکے تاریخ رقم کردی،15جولائی 1988 کوبھی خواتین کاجلسہ منعقد کیا تھا۔
الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے علاوہ اور کوئی جماعت خواتین کو سیاست میں نہیں لائی،انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی ماں، بہنوں بیٹیوں کے غم میں شریک ہوں، لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کا مطالبہ کرتا ہوں، ایم کیو ایم کے 28کارکن آج بھی لاپتہ ہیں،انہوں نے کہا کہ خواتین نے اس وقت ساتھ دیا جب ایم کیو ایم کا نام لینا جرم تھا۔
الطاف حسین نے کہا کہ میرا بھائی اور بھتیجا شہید ہوا، میں شہدا کے غم کو سمجھتا ہوں، ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے بڑی ریلی نکالی، انسانیت کے نام پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے، ایم کیو ایم کے خلاف کتنا پروپیگنڈا کیا گیا، ایم کیو ایم نہ کل کسی کی دشمن تھی نہ آج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں، ایم کیو ایم ماں بہنوں پر ظلم ڈھانے والوں کی دشمن ہے،21ویں صدی میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں، آج کے دورمیں خواتین کو کاری قرار دیا جاتا ہے، پسند کی شادی پرکاری قراردیا جاتا ہے، تیزاب پھینک دیا جاتاہ ے،ایم کیو ایم خواتین کو معاشرے میں باعزت مقام دلانا چاہتی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم خواتین کو ظلم اور تشدد سے نجات دلانا چاہتی ہے، شائستہ عالمانی، ڈاکٹر شازیہ کے معاملے پر ایم کیو ایم نے آواز اٹھائی، سوات میں بچی کو کوڑے مارنے پر ایم کیو ایم نے امن ریلی نکالی، ایم کیو ایم نے ہر فورم پرخواتین کے حقوق کے لئے آوازبلند کی، ایم کیو ایم نے خواتین کے حقوق کابل سینیٹ سے منظور کرایا۔
الطاف حسین نے کہا کہ آج سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی تقریرلفظ انقلاب کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، جس نے انقلاب دیکھنا ہے وہ باغ جناح میں آکر دیکھ لے، خواتین ملک کا52 فیصد ہیں، انہیں50 فیصد حق تو دیا جائے، ایم کیو ایم وڈیروں اور جاگیرداروں کی دشمن ہے، آج 10لاکھ خواتین کی ریلی ہے، چیلنج کرتاہوں تمام جماعتیں ملکر بھی اتنی بڑی ریلی نہیں نکال سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خاندانی سیاست کا خاتمہ اور میرٹ کا نظام چاہتے ہیں، ایم کیو ایم میں موروثی سیاست نہیں، میرٹ پر ٹکٹ دیئے جاتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان میں ہر طبقے کے برابر حقوق چاہتی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ بلوچستان میں آج کے حالات غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بلوچ عوام کی آواز ہمیشہ طاقت سے دبانے کی کوشش کی گئی، لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، بلوچستان آج محرومی کی وجہ سے علیحدگی کے دہانے پرکھڑا ہے، بلوچستان کو اس کے جائز حقوق دینے ہوں گے، بلوچستان کے مسئلے پر گول میز کانفرنس بلائی جائے۔ الطاف حسین کے کہنے پر خواتین نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔