اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس کی سماعت کے دوران مخدوم امین فہیم کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر لوٹی دولت واپس آ رہی ہیپھر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
این آئی سی ایل کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے ڈائریکٹر معظم جاہ نے بتایا کہ ایک مقدمے میں چار سو نوے ملین روپے کی مکمل رقم وصول کر لی گئی تاہم بعد میں امین فہیم نے سول کیس دائر کر دیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر تجارت نے این آئی سی ایل میں ایاز خان نیازی کو چیئرمین تعینات کیا، جو اہل نہیں تھے ۔سیکرٹری تجارت نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی چیئرمین لگا سکتی ہے جس پر جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ یہ بادشاہ سلامت کا زمانہ نہیں ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نا اہل شخص کو عوام کی ملکیت پر کیسے بٹھایا جا سکتا ہے چیف جسٹس نے سیکرٹری تجارت سے کہا کہ آپ کے وزیر کے خلاف بھی الزامات تھے۔