سپریم کورٹ (جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے این آر او فیصلہ پر عملدرآمد کیس میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے اور انہیں 27 اگست کو طلب کرلیا ہے۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سوئس حکام کو خط لکھنے کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کوششیں جاری ہیں گزشتہ سماعت پر عدالت نے احسن انداز میں ہدایات دیں۔ انہوں نے بنچ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا تھا حکومت اور عدلیہ میں خلیج ختم کرنا ناممکن نہیں۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان خلیج ختم کرنے کی بھر پور کوشش کروں گا کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردیں جس پر جسٹس آصف سیعد کھوسہ نے کہا کہ کونسی کی عید؟ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ستمبر کے پہلے ہفتے تک سماعت ملتوی کردیں امید ہے معاملہ احسن انداز میں حل ہوجائے گا۔جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو پہلے ہی کافی وقت دیا جا چکا ہے۔
سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو اسی مقدمے میں نااہل قرار دیا گیا تھا نئے وزیر اعظم کو بھی بغیر کسی ایڈوائس کے خط لکھنا کا حکم دیا لیکن بدقسمتی سے انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا.جس پر عدالت نے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 27 اگست کو خود پیش ہونے کا حکم دیا ہے. عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی کوششیں جاری رکھیں اگر کامیابی نہ ہوئی تو عدالت کارروائی کرے گی. کیس کی سماعت بھی 27 اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔