حکومت نے ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی اور کسانوں سے کپاس خریدنے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ یہ فیصلے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے جسکی صدارت وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کی ۔ اجلاس میں یہ بتایا گیاکہ ایک سب کمیٹی نے دو لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی سفارش کی تھی ۔ اور ملک میں چینی کی متوقع پیداوار5ملین ٹن تک ہے۔اور اس سے 1.5ملین ٹن چینی اضافی ہو گی۔اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیاکہ کسی بھی ایک پارٹی کو فائدہ نا ہو نا چاہئے بلکہ جو پارٹی پہلے آے وہ چینی برآمد کر سکتی ہے۔ کپاس کے حوالے سے فیصلہ کیاگیا کہ کسانوں کے پاس کپاس کا صرف دس فیصد سٹاک موجود ہیجسکو خریدنے کی ضرورت نہیں۔اور اس قوم کے حکومتی اقدام کی کاٹن ایسو سی ایشن اور ٹیکسٹائل ملز نے بھی مخالفت کی ہے۔اس سے کسانوں خاطر خواہ فائدہ نہیں ہو سکے گا۔ اسکے علاوہ اجلاس میں پن بجلی پر 16فیصد جی ایس ٹی لگانے کے معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدائت بھی کی گئی اور اسے موخر کر دیا گیا۔