سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے خلاف سیاسی ردعمل کی، نئے آرڈنینس پر احتجاج کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی اور فنکشنل لیگ نے صوبائی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ پیرپگارا نے وزیر اعلی سندھ کا فون سننے سے بھی انکار کر دیا۔ دوسری جانب سندھ بچا کمیٹی نے نئے بلدیاتی نظام کے خلاف 13 ستمبر کو سندھ بھر میں پہیہ جام ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
گورنر ہاس کراچی میں 6 اور 7 ستمبر کی درمیانی شب میں بلدیاتی نظام 2012 کے آرڈنینس کے اجرا کے بعد حکومت کی اتحادی جماعتوں سمیت قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بھی نئے بلدیاتی نظام کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر امیر نواب نے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کو اپنا استعفی پیش کر دیا جس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت پارٹی کی امانت تھی اور پارٹی قیادت کے فیصلے کے بعد انہوں نے اپنا استعفی وزیر اعلی سندھ کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کی جماعت سندھ میں اتحادی حکومت سے علیحدہ ہوگئی ہے تاہم سیاست میں مزاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے۔ سندھ حکومت کی ایک اور اتحادی جماعت مسلم لیگ فنکشنل نے بھی نئے بلدیاتی نظام پر اعتماد میں نہ لیے جانے کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا۔