اے سی واصف بشیر اور پٹواریوں کے درمیان کشیدگی کے اصل حقائق سامنے آگئے

گجرات: اے سی واصف بشیر اور پٹواریوں کے درمیان کشیدگی کے اصل حقائق سامنے آگئے مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری اور سابق ایم پی اے حاجی ناصرمحمود بھی کشیدگی کے ذمہ دار ہیں ریونیو بورڈ لاہور میں انکوائری شروع وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے حاجی ناصر محمود کے اصرار کے باوجود واصف بشیر اور پٹواریوں کے درمیان کشیدگی چلی آرہی ہے جس سے عام شہری دربدر کی ٹھوکر یں کھانے پر مجبور ہو چکاہے جبکہ پٹواری روزانہ واصف بشیر کے دفتر کے سامنے دھرنا دے کر احتجاج کررہے ہیں اور ان کے تبادلہ کا مطالبہ کررہے ہیں اے سی واصف بشیر نے متعدد مرتبہ پٹواریوں کو ایماندارنہ کام کرنے کی وارننگ دیتے رہے مگر ایسانہ کرنے پر اے سی نے کرپٹ پٹواریوں کے خلاف محکمانہ کاروائی کے علاوہ ان پر مقدمات درج کروادئیے جس سے معاملہ سمجھنے کی بجائے مزید بگڑگیا جسکا فائدہ حاجی ناصر محمود نے بھی اٹھایا اس سلسلہ میں معلوم ہوا ہے کہ حاجی ناصرمحمود نے یونیورسٹی آف گجرات کے قریب 24کنال اراضی 15000ہزار روپے فی مرلہ کے حساب سے حاصل کی اور اس اراضی کا ریٹ 2لاکھ روپے فی مرلہ کے حساب سے پٹواری سے سرکاری دستاویزات پر لکھوا لیا اور اسے نواز شریف میڈیکل کالج کے لیے مختص کرنے کی کوشش کی جس پر اے سی واصف بشیر نے حاجی ناصر محمود کو ایسا کرنے سے روک دیا اور سرکاری کاغذات میں شوکی گئی دولاکھ فی مرلہ لگائی گئی قیمت واپس کروادی اوراس اراضی کو یونیورسٹی آف گجرات میں نواز شریف میڈیکل کالج میں شامل ہونے سے بھی رکوادیا جس کا حاجی ناصرمحمود نے معاملہ وزیرا علیٰ پنجاب کے پاس اٹھایا جنہوں نے اس تمام معاملہ کی انکوائری ریونیوبورڈ پنجاب کو کرنے کے احکامات جاری کردئیے جبکہ حاجی ناصرمحمود نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اے سی واصف بشیر کے تبادلہ کا مطالبہ کیا جسے وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکوائری مکمل ہونے تک مطالبہ رد کر دیا ان تمام واقعات کے بعد پٹواریوں کی ہڑتال کو حاجی ناصرمحمود کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔