اسلام آباد : (جیو ڈیسک) بابر اعوان توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ دوران سماعت ججز اور سابق وفاقی وزیر کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ بابر اعوان کل بھی اپنے دلائل جا ری رکھیں گے۔
سپریم کورٹ میں اپنے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت میں سابق وفاقی وزیرقانون بابر اعوان نے دلائل جاری رکھے ان کا کہنا تھا معافی کسی بھی مر حلے پر مانگی جا سکتی ہے۔عدالت کو معا فی قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ بابر اعوان نے کہا یہ نہیں ہو سکتا معافی مسترد بھی نہ کی جائے اور سماعت بھی جا ری رہے۔
انھوں نے اپنے دلائل کو دینی پہلو سے مزین کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحابی نے موت کے ڈر سے کلمہ پڑھنے والے شخص کو قتل کردیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت ناراض ہوئے اور کہا کہ کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا کہ اس نے دل سے کلمہ پڑھا ہے یا موت کے ڈر سے۔