پاکستان (جیوڈیسک) ملک بھر میں جاری موسلا دھار بارشوں نے جان لیوا صورت اختیار کر لی ہے۔ بارش کے باعث متعدد شہروں میں پندرہ افراد ہلاک اور پندرہ سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ کوہالہ روڈ مری میں خوفناک لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں دو اسکولوں سمیت دس مکانات بھی آگئے۔
ملک بھر میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے باعث اموات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔مختلف شہروں میں برسنے والا پانی اب تک کئی گھرانوں کے چراغ بجھا چکا ہے۔ کوہالہ روڈ مری میں واقع یونین کونسل سیربگلہ کے گاؤں گھوئی میں شدید لینڈ سلائیڈنگ سے دو نجی اسکولوں سمیت دس مکانات اور آٹھ دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ عوام نے اپنی مددآپ کے تحت امدادی کارروائیوں شروع کردی ہیں۔ واقعی مین کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم مویشی اور مال و اسباب ملبے تلے دب گیا ہے۔
پشاور میں ثمر باغ کے علاقے میں کچے مکان کی چھت گرنے سے جمیل نامی شخص اہلیہ اور تین بچیوں سمیت ملبے تلے دب گیا۔ جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں جمیل کی دو کمسن بچیاں جانبر نہ ہو سکیں۔ لاہور کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے جانوروں کے لئے چارا تیار کرنے والے چھ افراد ملبے تلے دب گئے۔ شانگلہ کے علاقے امنوی میں برفانی تودہ گرنے سیتین افراد جاں بحق ہو گئے۔
سخت سردی اور بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خان پور ہزارہ اور نواحی علاقوں میں کرنٹ لگنے اور برستانی نالوں میں ڈوب جانے کے باعث دس سالہ بچی سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ جبکہ خان پور ڈیم میں کشتی ڈوب جانے سے لاپتہ ہونے والے آٹھ افراد کو زندہ سلامت تلاش کر لیا گیا ہے۔
صوابی میں طوفانی بارش کے باعث افغان کیمپ مین واقع مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ شاہ کوٹ کے علاقے ننکانہ روڈ پر بارش کے باعث چھت گرنے سے دو بچے زخمی ہو گئے۔ حیدرآباد ، ٹنڈو محمد خان اور لاہور میں بھی ایک ایک شخص بھی نالے میں گرنے اور نہروں میں بہہ کانے سے ہلاک ہو گیا۔