کراچی : (جیو ڈیسک)چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیرعالم نے کہا ہے کہ 12مئی کوجو کچھ ہوا اس کے گواہ ہم سب ہیں،اس روزکنٹینرلگا کرشہرکے راستے بندکردیئے گئے تھے۔سندھ ہائی کورٹ کراچی میں سانحے 12مئی کو پانچ سا ل پورے ہونے پرآئین اور قانون کی بالادستی سے متعلق سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ 12مئی دوہزار سات کو قانون اور جمہوریت کی بالادستی جرم بنادی گئی تھی۔ جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ جوآئین اور قانون کی بالادستی نہیں کرتے وہ تاریخ کے کوڑے دانوں میں غائب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب انتظامی مشینر ی باغی ہوجائے تب عدالتیں کیا کرسکتی ہے۔
جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ قانون پر حکمرانی کی ذہنیت کا قلع قمع کرنا ہوگا ۔ اس موقع پرسندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صد انورمنصور خان کا کہنا تھا کہ سانحہ بارہ مئی سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ حکومت سندھ کے پاس ہے تاہم اسے جاری نہیں کیا جارہا۔
اس موقع پرایک قراردادبھی منظور کی گئی جس میں سانحہ کا ذمہ دارسابق صدر پرویزمشرف کوٹھرایا گیا اور قرارداد میں سابق صدرکا ٹرائل کرنے کو کہا گیا۔