ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم بارہ مئی کے واقعات میں ملوث نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بارہ مئی کو چیف جسٹس آف پاکستان کو کراچی آنے سے نہیں روکا، اس دن ہم نے آزاد عدلیہ کیلئے ریلی نکالی جس میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ملک توڑنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور ان کی پارٹی کا ہر کارکن پاکستان توڑنے کی سازش کے خلاف فوجی کا کردار اداکرے گا۔ وہ جمعہ کی رات لندن سے براہ راست ویڈیوکانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔کئی گھنٹے طویل کانفرنس کے آخر میں انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کے بھی جوابات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی ، آئی ایس آئی چیف جنرل شجاع پاشا ، صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو یقین دلاتے ہیں کہ ایم کیو ایم ملک کی خاطر اپنے لاکھوں کارکن فوج کے شانہ بشانہ کام کرنے کے لئے ان کے حوالے کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کو امریکا اور برطانیہ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ایم کیو ایم کے لاکھوں کارکنان ا س کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائم اعظم نے پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ کبھی نہیں لگایا۔انہوں نے الزام لگایا کہ اے این پی عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم لیاری امن کمیٹی کی جانب سے مہاجروں پر تشدد کی ویڈیو بھی دیکھیں۔ اردو بولنے والا اگر کسی جرم میں ملوث ہے تواسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن شریف پڑھنے کیلئے ہے سر پر اٹھانے کیلئے نہیں۔ انہوں نے سابق صدر کے بارے میں کہا کہ مشرف ایک بزدل آدمی تھا۔ الطاف حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو 92 کے آپریشن کے بعد پاکستان زندہ باد کا نعرہ کبھی نہیں لگاتا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایک خفیہ نقشے میں پنجاب سمیت آدھے پاکستان کو افغانستان کا حصہ دیکھایا گیا ہے جبکہ دوسرے میں آزاد بلوچستان کا نقشہ ہے ، نئے نقشے میں کراچی بھی افغانستان میں شامل ہے ، انہوں نے یہ نقشے بھی میڈیا کو دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ ان نقشوں کی راہ میں رکاوٹ بننے کے نتیجے میں مجھے قتل کروایا جا سکتا ہے اوریہی وجہ ہے کہ میں نے اپنی وصیت دینے کے لئے دو لوگوں کو پاکستان سے بلا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو یقین نہیں تو وہ عالمی عدالت میں پیش ہونے کیلئے تیار ہیں ۔انہوں نے مسلم لیگ ن پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کراچی کے حالات پر تجزئیے کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ۔ نواز شریف کے دور میں بھی کرپشن تھی ، دودھ کی نہریں نہیں بہہ رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں کو گرفتار کیا گیا لیکن ہم نے کبھی شور نہیں مچایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وہ واحد جماعت ہے جس نے کراچی میں فوج کی حمایت کی۔ الطاف حسین نے کہا کہ شہر میں دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو اغواکیا اور ٹارچر سیلز میں تشدد کے بعد قتل کر کے لاشیں بوریوں میں بند کر کے پھینک دیں ، بسوں سے اتار کر لوگوں کو شہید کر دیا گیا ۔ میں ان تمام لوگوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ایک فرض شناس ، ایماندار شخص تھے ۔ وہ لبرل اور پروگریسو سوچ کے مالک تھے ،انہوں نے کبھی پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ نہیں لگایا ۔ گیارہ اگست 1947 کو انہوں نے اپنی تقریر میں فرمایا تھا کہ پاکستان میں ہر شہری کے حقوق برابر ہوں گے ، چاہیے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو ، ہندو مندروں میں آزادنہ جائیں گے جبکہ کرسچن اور دیگر مذاہب کے لوگ اپنی عبادت گاہوں میں بلا خوف و خطر جاسکیں گے بدقسمتی سے ہماری نسل کو صحیح تاریخ ہی نہیں پڑھائی گئی ، آج جو تاریخ پڑھائی جا رہی ہے وہ جھوٹ اور فریب ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ موجودہ اے این پی خان عبدالغفار خان والی اے این پی نہیں ، عبدالغفار خان نے ہمیشہ انگریزوں سے آزادی کی لڑائی لڑی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ اے این پی نے ملک توڑنا ہے اور اگر یہ سب جھوٹ ہے تو میری بات کی تردید کی جائے ، میں معافی مانگ لوں گا ۔ عبدالغفار خان کے بارے میں 1986 میں کہا تھا کہ وہ غدار نہیں کیونکہ انہوں نے پاکستان بننے کے بعد اسے تسلیم کر لیا تھا۔