پاکستان : (جیو ڈیسک) وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدر و اسلامک چیمبر کے نائب صدر سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ بجلی اورگیس بحران بڑا مسئلہ ہے ۔ حکومت کمیشن کے چکر میں پن بجلی منصوبوں پر کام نہیں کر رہی اور نہ ہی کسی کو کرنے دیتی ہے ۔ تاجروں صنعتکاروں اور عوام کو سڑکوں پر لاکر حکومت کو ٹف ٹائم دینا چاہیے۔ ملک کی 60فیصد صنعت بند ہو چکی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کوئی کمی نہیں صرف سرکلر ڈیٹ نہ دینے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہے ۔ حکومت اپنی عیاشیاں ختم کرے ۔ اربوں روپے وزیر اعظم ہاس ایوان صدر اور وزرا کے گھروں پرضائع کیے جاتے ہیں ۔ بجلی بحران کے خاتمے کیلئے ٹھوس اور دیر پا اقدامات اٹھائے جائیں ۔سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ حکمران گلیوں اور نالیوں کی سیاست چھوڑ کر نئے ڈیمز بنانے کی طرف توجہ دیں ۔اگر یہی حال رہا تو مستقبل میں چوبیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے واپڈا ریلوے اور اسٹیل ملز خسارے میں جا رہے ہیں اس کے باوجود بھی حکومت نے انہیں سنبھالا دیا ہوا ہے ۔ سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ اگر حکومت 3ارب روپے ان محکموں پر ضائع کر سکتی ہے اور وہ 3ارب روپے بزنس کمیونٹی کو دیکر ان کی مشکلات کم کیوں نہیں کر سکتی۔