اسلام آباد (جیوڈیسک)فرنس آئل کی کمی اور دو پاور پلانٹس میں فنی خرابی کی وجہ سے بجلی کا بحران ایک بار پھر شدت اختیارکر گیا ہے ۔ وزیر پانی وبجلی نے دعوی کیا ہے کہ چوبیس گھنٹے میں صورتحال بہتر ہوجائے گی ۔ وزارت پانی و بجلی میں آج اہم اجلاس ہوگا۔
چشمہ پاور پلانٹ کے دونوں پیداواری یونٹ فنی خرابی کے باعث بند ہوگئے ہیں جس سے بجلی کا شارٹ فال چھ سو پچاس میگاواٹ سے بڑھ کر 4435 میگاواٹ ہو گیا ہے ۔ دوسری طرف پی ایس او نے رقم نہ ملنے کی وجہ سے پاور جنریشن پلانٹس کو فرنس آئل کی سپلائی کم کر دی ہے۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی ) کے مطابق بجلی کی طلب 17850میگاواٹ جبکہ پیداوار 14112میگاواٹ ہو گئی ہے۔ ماہ رمضان میں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں جبکہ وزیر بجلی احمد مختار دعوی کررہے ہیں کہ چوبیس گھنٹے میں بجلی کی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ سحر اوار افطار میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکم پر سختی سے عمل کرایا جائے گا ۔ بجلی کی صورتحال پر غور کیلیے وزارت پانی و بجلی میں اہم اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔