بلوچستان کابینہ میں شامل نسرین کھیتران نے میر بختیار ڈومکی کے اہل خانہ کے قتل کے خلاف احتجاجا وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں رکن بلوچستان اسمبلی میر بختیار ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کا قتل ہمارے لئے ناقابل برداشت عمل ہے لیکن سندھ حکومت نے اس واقعے کو معمولی نوعیت کا سمجھ لیا اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے ،اس واقعے کے خلاف میں نے اسمبلی فلور پر نہ صرف احتجاج کیا بلکہ واک آوٹ بھی کیالیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اس لئے بلوچستان کابینہ میں مزید شامل رہنے کا جواز باقی نہیں رہتا۔ انہوں نے وزارت سے استعفی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک عورت ہونے کے ناطے وہ وزارت سے مستعفی ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہی ہیں۔