جناب عالی! گزارش ہے کہ بندہ خیریت سے ہے اور امید کرتا ہے کہ آپ بھی خیریت سے ہونگے ۔ آپ کا وزیر اعلیٰ ہونا پنجاب کی عوام کیلئے بہت بڑے ا عزاز کی بات ہے ۔ گزشتہ دونوں سندھ کے صحافیوں کے وفد نے آپ سے ملاقات کی ۔ اور آپ کے ترقیاتی اور فلاحی کاموں کی تعریف کی ۔ اور دعا کی کہ اللہ سندھ کو بھی آپ جیسا وزیر اعلیٰ عطا کر دے ۔
میرا تعلق قصور شہرسے ہے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہوں۔جس دن آپ وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئے ۔ اس سے پہلے کے قصور شہر میں اور آج کے قصور شہر میں زمین اور آسمان کا فرق ہے ۔ قصور کبھی ایشیاء کا گندہ ترین شہر ہوتا تھا ۔آج خوبصورت ترین شہروں میں شمارہوتا ہے ۔ قصور کے عوام آپکے احسان مند ہیں ۔ کہ آپ نے تقریباً 5ارب روپے کا قصور کو ترقیاتی پیکج دیا۔ اس رقم سے تمام سٹرکوں اور گلیوں کو نئے سرے سے تعمیر کیا گیا ۔ سابق چیف سیکرٹری پنجاب جناب جاوید محمود خاں اور سابق ڈی ۔سی ۔ او قصور جناب جبار شاہین صاحب نے کافی حد تک ترقیاتی کام اپنی نگرانی میں کروائے۔ وہ ترقیاتی کام اپنی پائیداری اور مضبوطی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ ان میں کرپشن کا کوئی عنصر شامل نہ تھا۔ چیف سیکرٹری جاوید محمود خاں معطل ہو گے ۔ اور ڈی ۔ سی ۔ او قصور جبار شاہین کا تبادلہ کر دیا گی ۔جبار شاہین کا تبادلہ کیوں کیا گیا؟ اس کے بعد آپ کی پارٹی کے مقامی ایم ۔ این ۔ اے صاحب نے اپنے ساتھیوں سے ملکر لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا ۔ جس میںجبار شاہین رکاوٹ تھا۔ بیوائوں اور یتیموں کے پلاٹوں پر قبضہ کرنے لگا ۔ چند دن پہلے ایک بیوہ کے پلاٹ پر قبضہ کر لیا۔صحافیوں پر جھوٹے مقدمات درج کرواتا ہے۔ڈسٹرکٹ ہسپتال میںاپنے رشتہ داروں کو نواز رہا ہے۔
رشتہ دار ڈاکٹر سے جعلی میڈیکل سر ٹیفکیٹ بنواتا ہے اس کاتبادلہ نہیں ہونے دیتا۔ اس نے اپنی گرانٹ سے پورے شہر میں صرف ایک سٹرک تعمیر کروائی ۔ بلدیہ چوک سے تحصیل روڈ تک ۔ جس میں اس قدر ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا جو کہ چند ماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے ۔ شہر کی دیگر سٹرکوں کی طرح اس سڑک کی سائیڈوں پر ٹف ٹائل لگوانا گوارہ ہی نہ سمجھا ۔کروڑوں روپے کی لاگت سے شہر کی بڑی سڑکوں پر لائٹوں کی تنصیب کا کام مکمل کیا گیا ۔ پچھلے دونوں عرس حضرت بابا بلھے شاہ پر ان نئی نویلی لائٹوں کو پہلی بار روشن کیا گیا ۔ جن کو ابھی نصب کیے ہوئے صرف چند ماہ کا عرصہ ہی گزرا ہے کہ ان میں سے اکثر اپنی مدت پوری کر گئی ۔ کسی کی وائر جل گئی توکسی کے بلب ۔میرے اطلاع کے مطابق ایک لائٹ بمع پولRs.1,40,000/- میں نصب کی گئی ۔ میرا ایشو یہ نہیں کہ Rs.40,000/-کی لائٹ Rs.1,40,000/-روپے میں کیوں لگی ۔ایشو یہ ہے کہ اتنی مہنگی لائٹوں کی ٹھیکیدار سے ان کی دیکھ بھال کی گارنٹی کیوں نہیں حاصل کی ۔اب جبکہ اکثر لائٹیں خراب ہو چکی ہیں ۔ ان کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا جائے ؟قصور کے ٹریٹمنٹ پلانٹ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے ۔ کیمیکل والا گندہ پانی صاف نہیں کیا جارہا ۔ اور لوڈشیڈنگ کے اس دور میں ملحقہ غریب کسان اس پانی سے اپنی فصلوں کو سیراب کر رہے ہیں جس سے نہ صرف موذی اورخطر ناک بیماریاں جن میں ہپا ٹائٹس ،جلد ی امراض ۔ امراض جگر۔ اور دیگر خطرناک بیماریاں جنم لے رہی ہیں ۔
یہ کیمیکل والا گندہ پانی دریائے ستلج میںجاتا ہے ۔ جس سے بہاولپور تک کے لوگ دریا سے جانوروں کو پانی تک نہیں پلا سکتے۔ اب ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے ۔ جس میں آپکی پارٹی کا ایم ۔ این ۔ اے غریب عوام کے ساتھ ظلم و ذیادتیاں کر رہا ہے ۔ جس سے آپکو اور آپکی پارٹی کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے ۔ قصور کی عوام آپ سے التجا کر تی ہے کہ کرپٹ عناصر کا محاصرہ کیا جائے ۔ قصور چونکہ مسلم لیگ (ن )کا قلعہ ہے ۔ اس قلعے کی بد عنوان اور کرپٹ عناصر سے حفاظت کی جائے ۔ بدعنوان اور کرپشن میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے ۔
دعاگو: حافظ جاوید الرحمن قصوری ایم۔ اے صدر کالمسٹ کونسل آف پاکستان قصور ایم ۔ اے جناح روڈ سٹی قصور0333-4921132