برطانیہ : (جیو ڈیسک) مزدوروں کی عالمی تنظیم آئی ایل او نے برطانوی گیرائیڈر کو ادارے کا نیا سربراہ منتخب کرلیا ہے جو 13 سال بعد سبکدوش ہونیوالے سربراہ جوان سوماویا کی جگہ لیں گے۔گرائیڈر اس وقت آئی ایل او کے دوسرے بڑے رہنما ہیں اور اس بات کی توقع تھی کہ وہ اقوام متحدہ کے اس ادارے کی ذمہ داری سنبھالیں گے جو عالمی سطح پر مزدوروں کے معیار پر نظر رکھتا ہے۔ انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے سابق جنرل سیکرٹری جو لیورپولین نے جنیوا میں آئی ایل او کے صدر دفاتر میں چھ مراحل پر مشتمل رائے شماری کے دوران آٹھ دیگر امیدواروں کو شکست دی تھی جن میں فرانس کے سابق وزیر گیلس ڈی رابین شامل تھے۔
نئے ڈائریکٹر جنرل کی تلاش اس وقت شروع کی گئی جب چلی سے تعلق رکھنے والے سوماویا نے گزشتہ ماہ اعلان کیا کہ وہ ذاتی وجوہات کے باعث پروگرام کے مطابق یہ عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ 71 سالہ سوماویا جنہوں نے 1998 میں آئی ایل او کی سربراہی سنبھالی تھیں اپنی تیسری مدت مارچ 2014 کی بجائے اس سال ستمبر میں ختم کرینگے۔ 56 سالہ گیرائیڈر اس تنظیم میں اہم عہدوں پر کام کرچکے ہیں اور وہ 2010 سے نائب کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
لیورپول یونیورسٹی اور کیمبرج کے گریجویٹ کو 1980 کی دہائی میں لندن میں تاجر یونین کانگریس کے بین الاقوامی محکمے میں اسسٹنٹ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔ انہوں نے 1998 میں جنیوا میں آئی ایل او میں ملازمت حاصل کی اور بعد ازاں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے تک پہنچے۔ برسلز میں ایک دور سے قبل وہ فری ٹریڈ یونینز کی بین الاقوامی کنفیڈریشن اور 2006 میں انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے جنرل سیکرٹری بنے جس کے بعد آئی ایل او میں نائب کا عہدہ سنبھالا۔ گیرائیڈر فرانسیسی اور ہسپانوی زبان میں ماہر ہیں۔