اقوام متحدہ (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کی سربراہ نوی پِلے نے برما میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات آزاد ذرائع سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں نوی پلے نے کہا کہ برما کی افواج کو رکھینی صوبے میں فسادات کو ختم کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا لیکن وہ فوج کے فسادات میں جانبداری برتنے اور فسادات میں حصہ لینے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ان کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کرانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے نسلی فسادات روکنے کے بجائے اسے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاون میں تبدیل کر دیا۔ پلے کا کہنا تھا کہ فسادات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اٹھتر بتائی گئی تاہم غیر سرکاری ذرائع کے کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔