میانمار میں مسلمانوں کے سفاکانہ قتل عام اور بد ترین مظالم کے خلاف تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ مظاہرے کی قیادت نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک اور امیر لاہور محمد ارشاد طاہر نے کی۔مظاہرین نے مختلف کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر یو این او،او آئی سی ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی میڈیا سے قتل عام رکوانے اور انسانی حقوق کے اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزی کے خلاف مطالبے درج تھے۔
تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جو مذموم اور سفاک مہم حکومتی سر پرستی میں چل رہی ہے اسکی پر زور مذمت کرتے ہیں۔بڑے پیمانے پر ہونیوالے قتل عام جس میں معصوم بچوں کو بھی گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے پر عالمی طاقتوں،یو این او، او آئی سی،عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کی خاموشی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا کا ہر قانون اور ضابطہ انسانی قتل عام کی شدید مذمت کرتا ہے۔آج مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور عالمی حقوق کا واویلا مچانے والے چُپ سادھے بیٹھے ہیں۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے صدر بابر چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کی حکومتیں فوری طور پر میانمار کے سفیر کو بلا کر اپنا شدید احتجاج نوٹ کرائیں اور سفاکیت کو روکنے کے حوالے سے پر زور مطالبہ کریں۔میانمار کے افراء کو چند روز کی ڈیڈ لائن دی جائے اور نتیجہ نہ نکلنے پر مسلمان ممالک میانمار سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں۔جی ایم ملک نے کہا کہ قتل عام کے روح فرسا واقعات پر UN کی خاموشی دنیا میں امن کیلئے بڑا خطرہ ہے۔دھرے معیار کو ختم کئے بغیر دنیا کو امن کا گہوارہ نہیں بنایا جا سکتا۔UNمیانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے اور فوری طور پر وہاں امن فوج کے دستے بھجوائے ۔
تحریک منہاج القرآن لاہور کے صدر محمد ارشاد طاہر نے کہا کہ میانمار میں جاری بربریت انسانی تاریخ کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔خون مسلم کی ارزانی پر دنیا کا ہر انسان دکھی ہے اور مسلم برادری کے جذبات بری طرح مجروح ہو رہے ہیں۔موثر ممالک جو انسانی حقوق کے چیمپین بنتے ہیں انہیں دنیا کے نقشے پر خون مسلم بہتا دکھائی نہیں دے رہا۔بے حسی کی یہ انتہا ہے کہ مسلم ممالک کے حکمران بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ UNبلا تاخیر قتل عام رکوانے میں کردار ادا کرے۔او آئی سی خصوصی اجلاس بلا کر لائحہ عمل کا اعلان کرے،انہوں نے کہا کہ میانمار کے مسلمانوں پر جس طرح مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ مہذب دنیا کے منہ پر طمانچہ ہے۔میانمار میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور اسے لگام دینے والا کوئی نہیں۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران مصلحتوں اور مفادات سے باہر نکل کر اس ظلم کو روکنے میں موثر ترین کردار ادا کریں۔ مظاہرے سے افضل گجر،رفیق صدیقی،غلام فرید اور تجمل انقلابی نے بھی خطاب کیا۔