مناظر ایسے ہیں کہ روح کانپ اٹھتی ہے۔انسانیت کی اس تذلیل پر دل خون کے آنسو روتا ہے جدھر نظر جاتی ہے لاتعداد لاشیں ہیں،خون کی ندیاں ہیںاور چیختی چنگارتی بستیاں ہیں۔بے یارو مدد گار لوگ جو نہ تو سکون سے اپنے گھروں میں رہ سکتے ہیںاور نہ ہی کوئی انھیں پناہ دینے کے لیے تیار ہے ظلم کی ایک لمبی داستان ہے۔جس طرح سے برما کے روہنگیا مسلمانوں پر مسلسل مظالم ڈھائے گئے شاید ہی دنیا کے کسی خطے میںاس کی کوئی مثال ہو۔
دوسری جنگ عظیم میں جب جاپانی یہاں قابض ہوئے انھوں نے بڑی سفاکی سے مسلمانوں کا قتل عام کیا پھرفوج کے قبضے کے بعد آہستہ آہستہ مسلمانوں کی نمائندگی مختلف طریقوں سے ختم کی جاتی رہی مسلمانوں پر مسلسل مظالم جاری رہے۔جس طرح سے برما کے مسلمانوں کے بنیادی حقوق سلب کیے گئے اور جس طرح کی سخت پابندیاں لگائی گئیںپوری دنیا میں اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔حالیہ فسادات کی وجہ ایک لڑکی کا ریپ کیس بتایا جاتا ہے بودھ پیر کاروں نے جو برما میں اکثریت میں ہیں خاتون زیادتی والے واقعہ کی تمام تر ذمہ داری مسلمانوں پر عائد کی تھی جس کی آڑ میں مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کیا گیا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک دو ہزار مسلمانوں کو قتل کیا جا چکا ہے تقریبا پچیس ہزار گھروں کو نذرآتش کر دیا گیا۔فسادات کی لہر کے بعد ایک لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں برمی مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دینے سے بنگلہ دیش بھی انکاری پر ہے جس کی وجہ بنگلہ دیش اپنے کم وسائل بتاتا ہے۔اس وقت کوئی مسلمان ملک بھی برمی مسلمانوں کے لئے مدد تو دور کی بات ہمدردی کے دو بول بولنے کو تیار نہیں امت مسلمہ کی یہ بے حسی اور مجرمانہ خاموشی دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔
ایسے موقع پر جب ہمارے مسلمان بھائی مصائب کا شکار ہیں ایسے میں پاکستان کو آگے بڑھ کر سفارتی کوششیں کرنی چاہئیں تاکہ برما میں قتل عام کا یہ سلسلہ روکا جا سکے۔اس وقت امت مسلمہ کو یکجا ہو کر اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہئیے۔اس معاملے پر پاکستان کی اگر کوئی سیاسی پارٹی بات کرتی نظر آتی ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے دوسری پارٹیاں اسوقت ایک دوسرے پر کیچڑکی بالٹیاں پھینکنے میں مصروف ہیںبرما واقعات پر جماعت اسلامی اپنا زبردست احتجاج بھی ریکارڈ کروا چکی ہے اور چند دن پہلے برمی وفد نے امیر جماعت اسلامی سید منور حسن سے ملاقات کی۔
Jamaat e Islami protest
جماعت اسلامی نے برمی مسلمانوں کی امداد کے لئے امدادی فنڈبھی قائم کر دیا ہے برما کے مسلمانوں کے لئے جماعت اسلامی کے اقدامات بلاشبہ لائق تحسین ہیں۔نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا ؛ مسلمان ایک جسم کی طرح ہیںجب جسم کے کسی حصہ میں خرابی ہوتی ہے تو پورا جسم تکلیف میں آجاتا ہے؛۔آج ہمارے جسم کا ایک حصہ تکلیف میںہے اس وقت ضرورت غفلت کی نیند سے بیدار ہونے کی ہے۔