کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے عبدالستار راجپڑ نے بلاول بھٹو زرداری کو دھمکی آمیز خط ملنے کے خلاف قرارداد پیش کی ایوان نے یہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
ایم کیو ایم کی خاتون رکن سمیتہ افضال نے پشاور میں لیڈی ہیلتھ ورکر کے قتل کے خلاف قرارداد پیش کی جس مین کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اس واقعہ کا نوٹس لے اور ضروری کارروائی کرے۔ ایوان نے یہ قرارداد منظور کر لی۔
تحریک انصاف کے خرم شیر زماں نے زخمی ملزم کو ایف آئی آر کے درج ہونے سے پہلے اسپتال میں علاج کی سہولت فراہم کرنے کی قرار داد پیش کی ایوان نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندرو نے ارتھ ڈے کے موقع پر ماحو لیات کے تحفط کے لئے قرارداد پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دے۔
ایم کیو ایم کے کامران اختر نے کال اٹینشن نوٹس پر وزیرستان آپریشن کے باعث دہشت گردوں کی کراچی ممکنہ آمد روکنے کے لیے قرارداد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں طالبان دہشت گردوں کی آمد ہوئی ہے۔ وفاقی حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔
سندھ حکومت کو دہشت گردوں کی آمد روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہونگے۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندرو نے اس قراردداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کال اٹینشن نوٹس پر صرف ایشو پر بات کی جاتی ہے ،سیاسی بحث نہیں کی جاتی۔ شمالی علاقوں سے آنے والوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کڑی نگاہ ہے۔
شمالی علاقوں سے آنے والوں کو عام آبادی نہیں مخصوص مقامات پر کیمپوں میں رکھا جائے گا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔