کینڈین بلیک بیری کمپنی نے میمو گیٹ کمیشن کی جانب سے درخواست موصول ہونے کے بعد کسی بھی قسم کا ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ کسی بھی صارف کی مرضی کے خلاف اس کا مواد فراہم نہیں کرنا حق رازداری قوانین کی خلاف ورزی ہو گی۔ دوسری جانب کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ منصور اعجاز یا حسین حقانی کی جانب سے کمپنی کو درخواست کی جائے تو ڈیٹا فراہم کیا جا سکتا ہے۔ حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری نے بلیک بیری کمپنی کی جانب سے ڈیٹا نہ ملنے کے بعد کہا ہے کہ اس سے منصور اعجاز کے تمام بیانات کی قلعی کھل جاتی ہے۔منصور اعجا ز نے پن کوڈ کا ڈرامہ تو رچا یا مگر ابھی تک کمپنی کو درخواست نہیں بھیجی جبکہ حسین حقانی کے وکیل نے حسین حقانی کا ایک میل ایڈریس اور پرانا بلیک بیری فون کمیشن کو جمع کروا دیا ہے۔ پاکستان کے اٹارنی جنرل کی جانب سے بلیک بیری کمپنی کو ڈیٹا فراہم کرنے کی سربمہر درخواست کی گئی تھی۔