بچوں کی تعلیم وتربیت والدین کی اولین ذمہ داری ہے ، علامہ مفتی محمد مسعود احمد
Posted on June 3, 2012 By Geo Urdu گجرات
کھاریاں : بچوں کی تعلیم وتربیت والدین کی اولین ذمہ داری ہے ، علامہ مفتی محمد مسعود احمد ، تفصیلات کے مطابق جماعت اہلسنت کھاریاں کے زیر اہتمام ہفتہ وار درس قرآن 27مئی بروز اتوار مسجد صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ واقع محلہ رفیق پورہ کھاریاں میں منعقدہوا ، اس موقع پر نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی ، درس قرآن کی نشست کا آغاز تلاوت قرآن حکیم اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا درس قرآن کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مفسر قرآن نوجوان مذہبی سکالر جامعہ اسلامیہ کھاریاں کے پرنسپل حضرت علامہ مولانامفتی محمد مسعود احمد نے فرمایا کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی تعلیم و تربیت میں بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ، چونکہ بنیادی طور پر بچے سلیم الفطرت پر پیدا ہوتے ہیں ، لہٰذا ضروری ہے کہ ان کی تعلیم و تربیت کے لیے گھر کا ماحول پر سکون ہو ، میاں بیوی کے درمیان ہم آہنگی ہو ، رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچوں سے خصوصی شفقت فرمایا کرتے تھے ، اور بعض اوقات آپ کسی بچے سے خوش ہوتے تو اسے دھیڑوں دعائیں دیتے مال و جان اور اولاد کی کثرت کی جیسے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالہ حدیث پاک میں مذکور ہے آج کا دور اخلاقی بے راہ روی اور معاشرتی ناہمواری کا دور ہے ، اس دور میں بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی مناسب نگرانی کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت محسوس کی جاتی ہے ، علامہ موصوف نے مزید فرمایا کہ بچوں کے سامنے کبھی جھوٹ نہیں بولنا چاہیے وگرنہ وہ ساری زندگی اخلاقی بے راہ روی اور معاشرتی ناہمواری کا دور ہے اس دور میں بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی مناسب نگرانی کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت محسوس کی جاتی ہے ، علامہ موصوف نے مزید فرمایا کہ بچوں کے سامنے کبھی جھوٹ نہیں بولنا چاہیے وگرنہ وہ ساری زندگی اخلاقی برائیوں میں مبتلا رہیں گے ، اور اسی طرح آج اگرآپ اپنے پھول جیسے بچے کو پیار اور محبت کی فضا نہیں دیں گے ، تو کل وہ آپ کے بڑھاپے کی کس طرح خدمت کریں گے ، فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق بچوں کو ابتدائی عمر ہی سے نماز کی تلقین فرمائیں اور قرآن اور صاحب قرآن کی محبت ان کے دلوں میں ڈالیں تا کہ حقیقی معنوں میں وہ ایک باعمل انسان بن سکیں ، نشست کے اختتام پر ایک سوال و جواب کی نشست ہوئی اور نوجوانوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائے گئے آخر میں ملک و قوم کیلئے خصوصی دعا فرمائی گئی ۔