پاکستان (جیوڈیسک) ملک بھر میں سیاسی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے بچوں کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار اور واک کا اہتما م کیا گیا ہے۔ لیکن چائلڈ لیبر میں شامل بچے اس دن کی اہمیت سے بے غرض ہو اپنی مزدوری میں مصروف ہیں۔ مٹی کا گارا اور اینٹیں بنانے میں مصروف یہ کم عمر بچے بچپن کی خوشیوں سے محروم ہیں جس کی وجہ گھریلو معاشی مسائل ہیں جس کے باعث ملتان میں بارہ سال سے کم ہزاروں بچے سکول جانے کی بجائے بازاروں اور گھروں میں مشقت کرنے پر مجبور ہیں۔
والدین کیساتھ کام کرتے ہیں ،سکول نہیں جاتے ،یہ عالمی دن کیا ہے۔بھٹہ مالکان کی جانب سے بچوں کی مزدوری کا معاوضہ والدین کو روٹی، کپڑا اور مکان کی صورت میں میسر ہے لیکن ماہر قانون دان کے نزدیک چائلڈ لیبر میں خوفناک اضافے کی وجہ حکومت کی عدم دلچسپی ہے۔