بھارتی خبث باطن دنیا کیلئے خطرے کی گھنٹی بجارہا ہے ‘ راجونی اتحاد

Pakistan

Pakistan

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ‘ خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی‘ عمرا ن چنگیزی و دیگر نے کہا ہے کہ اگر قیام پاکستان کے بعد بھارت نے ایک آزاد اور خودمختار مملکت کی حیثیت سے پاکستان کی تشکیل قبول کرلی ہوتی اور پرامن بقائے باہمی کے فلسفہ کی بنیاد پر ہی دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو فروغ دیا ہوتا تو آج برصغیر پر مشتمل جنوبی ایشیاءکا یہ خطہ محنت کش و محب وطن عوام کی وجہ سے ترقی میں یورپ سے بھی آگے ہوتا ۔

مگر پاکستان کو کمزور کرنے کی بھارتی نیت نے ایسا بگاڑ پیدا کیا جس کی وجہ سے نہ صرف تین جنگیں ہوئیں اور پاکستان کے دولخت ہونے ہوا بلکہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کی وجہ سے پاکستان بھی بھارتی ایٹمی ٹیکنالوجی کے مقابل اپنی ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول و فروغ پر مجبور ہوا‘ نتیجتاً آج بھارتی خبث باطن علاقائی ہی نہیں دو متحارب ممالک کے ایٹمی قوت ہونے کے ناطے پوری دنیا کے امن و سلامتی کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجا چکا ہے اور یہ طرفہ تماشا ہے کہ عالمی امن کو لاحق اس خطرے کو محسوس کرنے اور اس پر چیخ و پکار کرنیوالی عالمی قیادتیں بشمول امریکہ‘ برطانیہ‘ فرانس اور اقوام متحدہ تک بھارت کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالتی نظر آتی ہیں جبکہ ایٹمی ہتھیاروں کی تخفیف اور ایٹمی ٹیکنالوجی کو ڈیٹرنس کی نچلی سطح تک رکھنے کا درس دینے والے ایٹمی کلب کے رکن ممالک بھارت کیساتھ ایٹمی تعاون کے معاہدے کرکے اس معاملہ میں بھی ڈنڈی مار رہے ہیںجو کسی بھی طرح نہ تو ان کے اپنے مستقبل کیلئے بہتر ہے اور نہ ہی دنیا کے امن کیلئے کوئی نیک شگون ہے ۔