پاکستان (جیوڈیسک)بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا اپنے تین روزہ دورے پر سرکاری حکام سمیت101 رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔
بھارتی وزیر خارجہ چکلالہ ائیر بیس پہنچے تو بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سلمان بشیر، بھارت کے پاکستان میں ہائی کمشنر شرت سبھروال سمیت دفتر خارجہ کے اعلی حکام نے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کا استقبال کیا۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت تمام مسائل پر نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ کل ہفتہ کو اپنی پاکستان ہم منصب سے دفتر خارجہ میں ملاقات کریں گے جس میں تصفیہ طلب معاملات پر بات چیت ہوگی۔
سیکرٹری خارجہ کے جمعہ کے روز ہونے والے مذاکرات میں وزرائے خارجہ مذاکرات کا ایجنڈا طے کیا جائیگا۔ کرشنا صدر، وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اتوار کے روز لاہور جائیں گے جہاں وہ سیاسی رہنماں سے ملاقاتیں کریں گے اور حضرت داتا گنج بخش جا کر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔ چکلہلہ ائیر بیس پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کے لئے خیر سگالی کا پیغام لایا ہوں۔ بھارت خوشحال اور مستحکم پاکستان دیکھنا چاہتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کی قیادت باہمی اعتماد کی بحالی چاہتی ہے۔
مستحکم پاکستان سب کے مفاد میں ہے۔ دونوں ممالک دہشت گردی اور تشدد سے پاک خطہ چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کی دعوت پر پاکستان آیا ہوں۔ ہم تمام حل طلب مسائل کا پرامن مذاکراتی حل چاہتے ہیں۔ پاکستان کی مضبوطی ہر ایک کے مفاد میں ہے۔ قبل ازیں نئی دہلی سے روانگی کے موقع پر کرشنا نے کہا کہ ممبئی جیسے بھیانک حملوں کے بعد یہ توقع کرنا کہ اس قسم کے حملے ہماری امن اور تعاون کے قیام کی کوششوں کے لئے بڑا دھچکا ثابت نہیں ہوں گے غیر حقیقی ہوگا۔ لہذا پاکستان کو بھارت کی دہشت گردی سے متعلق تشویش کا لازمی خاتمہ کرنا ہوگا۔