سری نگر میں بدھ کو رات گئے اعلان کیا گیا ہے کہ ایک سرکاری جائزہ کمیٹی نے 12سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کی ہے۔اگرچہ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ معمول کا ایک عمل ہے جِس کیلیے ہدایت صوبائی وزیرِ اعلی عمر عبد اللہ نے جاری کی تھی۔جِن قیدیوں کو عید الفطر سے پہلے بظاہر خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا جارہا ہے وہ سب سے سب پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں۔بھارتی کشمیر میں گذشتہ تقریبا 35برس سے نافذ اِس قانون کے تحت کسی بھی شخص کو اس پر مقدمہ چلائے بغیر دو سال تک قید کیا جاسکتا ہے۔تاہم، اِس عرصے کے معاملات کا ایک سرکاری کمیٹی وقتا فوقتا جائزہ لیتی ہے۔حقوقِ بشر کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بارہا اِس قانون اور اِس کے بے جا استعمال پر انگلی اٹھائی ہے۔